دھوبی کے دھلے ہوئے کپڑے پاک ہوتے ہیں یا ناپاک
السلام علیکم و رحمۃ الله وبرکاتہ کیا فرماتے ہیں علماء کرام ومفتیان عظام مسلہ ذیل میں کہ مسلمان غیر مسلم دھوبی سے کپڑے دھلوا سکتے ہیں یا نہیں قرآن وحدیث کی روشنی میں مدلل جواب عنایت فرماے۔ مستفتی۔محمد عارف رضوی نعیمی وعلیکم السلام ورحمتہ اللہ وبرکاتہ الجواب بعون الملک الوہاب فقہاء کرام نے ناپاک اشیاء کے پاک کرنے کا جو طریقہ ارشاد فرمایا ہے، اس کی تفصیل یہ ہے کہ اگر نجاست دکھنے والی ہے تو اس سے عین نجاست کے زائل ہونے سے پاکی ہو جائے گی، خواہ ایک بار دھونے سے ہو یا متعدد بار دھونے سے، اور اگر نجاست غیر مرئیہ ہو تو جس چیز پر وہ لگی ہے اگر نچوڑنے کے قابل ہو تو تین بار دھوے اور ہر بار نچوڑے اس طرح وہ پاک ہو جائے گی ور یہی تفصیل دھوبی کے یہاں سے دھل کر آے ہوے کپڑوں میں بھی ہے کہ اگر نجاست مرئیہ تھی اور اس کا ازالہ ہو گیا تو پاک ہے اور اگر نجاست غیر مرئیہ تھی تو دھوبی کے دھلنے سے پاک تو جاے گا مگر بہتر یہی ہے کہ پاک کرکے دھوبی کو کپڑے دئے جائیں،،، حضور صدر الشریعہ علیہ الرحمہ نے بھی لکھا ہے کہ بہتر تو یہی ہےکہ پاک کرکے دھوبی کو کپڑے دیئے جائیں اور ناپاک کپڑا دیا تو دھل ک...